شہباز حکومت پاکستان کی تاریخ کی بدترین حکومت ثابت ہوئی ہے۔کامران خان

25 کروڑ پاکستانیوں میں سے شائد کسی بندے کو اس بات سے اختلاف ہو کہ شہباز حکومت تباہی دے کر رخصت ہوئ جس نے پاکستانیوں کی امدان و اخراجات کا توازن تحس نہس کر دیا بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عوام پر اب قیامت بن کر ٹوٹ رہی ہے اس بات سے بجلی کے بل اب بجلی بن کر ٹوٹ پڑے ہیں شہباز حکومت جولائی میں بجلی ساڑھے سات روپے کی تھی اس کے بعد اب اور ٹیکسز ڈیوٹیز اور لیوی سے ملا کے 56 روپے فی یونٹ ہو چکا ہے جولائی کے مہینے کے بل اگست کے وسط میں آنا شروع ہوئے ہیں تو عوام کو دن میں تارے بھی نظر اگئے ہیں ملک بھر میں عوام اب سڑکوں کو نکل رہے ہیں پچھلے دو دنوں سے بجلی کی مہنگائی کے خلاف پنجاب کے پی کے احتجاج کر رہے ہیں کراچی میں کے الیکٹرکٹ کے ورکروں پر آج پر تشدد حملے بھی ہوئے ہیں
سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آج بجلی کے بل لوگوں کی تنخواہ سے زیادہ آ رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ سیاسی لیڈرشپ نے اب بھی ہوش کے نا خن نہ لیے تو ورنہ کچھ بھی ہو سکتا ہے بلوں کو دیکھ لیں تخواہوں سے زیادہ بھیجنے گےہے-ہمیں یہ باتوں کو سمجھنا پڑے گا ہر مسئلے کا حل ہوتا ہے لیکن اگر اپ اسکو حل کرنا چاہیں تو اج اس ملک کی لیڈرشپ کو بیٹھیناپڑے گا- اگر نہیں بیٹھیں گے تو پھر لوگ اپ کو معاف بھی نہیں کریں گے -
اس ماہ سے ایک عام پاکستان کے بجلی کا ماہانہ بل کم از کم ڈیڑھ گنا مہنگا ہو چکا ہے ماہانہ 400 یونٹ بجلی خرچ کرنے والے کا بل 14 ہزار آتا تھا اب 22 ہزار آرہا ہے پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ بجلی کے بل نے ان کی کمر توڑ دی ہے